جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (سنٹرل انفارمیشن آفس)۔
پریس رلیز مورخہ ۱۶ جولائی ۲۰۲۴۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی میزبانی میں برطانیہ کی تاریخ کی پہلی کشمیر یوتھ کانفرنس کا کامیاب انعقاد۔
طلباء و طالبات اور دیگر ورکنگ کشمیری نوجوانوں کے علاوہ نامور کشمیری دانشوروں، سکالروں اور قائدین کی شرکت۔
کانفرنس نوجوانوں کے درمیان آپسی مکالمے اور اکابرین کو خراج عقیدت پیش کرنے جیسے دو سیشنز پر مبنی تھی۔
جموں کشمیر ڈائسپورا یوتھ کونسل کے قیام کا فیصلہ۔ قومی تحریک آزادی منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم۔
مقبول بٹ، امان اللہ خان، ڈاکٹر فاروق حیدر اور سردار رشید حسرت سمیت جملہ اکابرین کو زبردست خراج عقیدت پیش۔
انسانی حقوق کی پامالیوں کے خاتمے، یاسین ملک سمیت جملہ اسیرانِ کی رہائی اور ریاست کو ملٹری فری ڈکلئر کرنے کا مطالبہ۔
کانفرنس کے اختتام پر کئی قراردادوں پر مبنی ناٹنگم ڈکلریشن منظور۔ // مرکزی ترجمان لبریشن فرنٹ۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ زون کے زیرِ اہتمام اور میزبانی میں گذشتہ روز برطانیہ میں مقیم کشمیری النژاد برطانوی طلباء و طالبات کے علاوہ زیرِ تعلیم اور ورکنگ کشمیری نوجوانوں پر مشتمل “قومی تحریک آزادی میں ڈائسپورا کشمیری نوجوانوں کے کردار” کے عنوان سے گذشتہ روز برطانیہ کے ناٹنگم شہر میں ایک کامیاب یوتھ کانفرنس منعقد ہوئی۔
سنٹرل اانفارمیشن آفس سے جاری بیان کے مطابق برطانیہ میں موجود لبریشن فرنٹ کی قیادت کی رہنمائی میں منعقد ہونے والی اس یوتھ کانفرنس میں کشمیری نوجوانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی جو زیادہ تر برطانیہ کے مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں۔ کانفرنس میں بہت سے کشمیری سکالرز، دانشوروں، ماہرین تعلیم، تاجروں، پروفیسروں، سیاسی رہنماؤں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور برطانیہ میں مقیم انسانی حقوق کے علمبرداروں نے شرکت کی۔
لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان کے نام پر جاری بیان کے مطابق لبریشن فرنٹ برطانیہ زون کے صدر اور کانفرنس کے نظامت کار لیاقت علی لون نے ابتدائی کلمات میں کانفرنس کے اغراض و مقاصد جبکہ زون کے سیاسی شعبے کے سربراہ سردار نسیم اقبال ایڈووکیٹ نے مسئلہ کشمیر کی قانونی حیثیت پر روشنی ڈالی۔
کانفرنس کے طے شدہ پروگرام کے مطابق پہلا سیشن نوجوان شرکاء کے درمیان ایک کھلے مکالمے کا دلچسپ مرحلہ ہوا جس دوران طلباء و طالبات بالخصوص ڈاکٹر فیضان، ڈاکٹر احسن سنی، مرزا صاحب بیگ، خواجہ عنیق احمد ککرو (طالب علم کیمبرج یونیورسٹی)، محترمہ کشمالہ نسیم (طالبہ شفیلڈ یونیورسٹی)، ثناء ملک (سیاسی کارکن)، منیب احمد گلگتی، عماد ملک، شکیل افسر (کمیونٹی سیاسی لیڈر اور سماجی کارکن برمنگھم)، بازل نسیم (طالب علم لیسٹر یونیورسٹی)، محترمہ صائمہ شہزاد، محترمہ دارُس رحمان، عیسی مہربان (طالب علم) اور حمالہ نسیم (طالب علم) نے اپنے خیالات اور آراء پیش کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کی قیادت سے کئی اہم نوعیت کے سوالات بھی پوچھے۔ لبریشن فرنٹ کی طرف سے پروفیسر راجہ ظفر خان (سفارتی شعبے کے سربراہ)، صابر گل (مرکزی چیف آرگنائزر) اور لیاقت علی لون نے تفصیلات کے ساتھ نوجوانوں کے سوالات کے جوابات دئے جبکہ کانفرنس کے آخری اور دوسرے سیشن میں پارٹی قائدین نے بابائے قوم محمد مقبول بٹ اور قائد تحریک امان اللہ خان مرحوم سمیت قومی تحریک آزادی کے مایہ ناز سپوتوں بالخصوص ڈاکٹر فاروق حیدر ملک، اشفاق مجید وانی، شیخ عبدالحمید، سردار رشید حسرت، شبیر احمد صدیقی، ڈاکٹر عبدالاحد گورو، پروفیسر عبدالاحد وانی، جلیل احمد اندرابی ایڈووکیٹ، ڈاکٹر معراج الدین منشی، ڈاکٹر عشائی، عبدالحمید بٹ، سردار افتاب حسین، جمیل چوہدری ایڈووکیٹ اور محاذ رائے شماری کے بانی عبدالخالق انصاری کے علاوہ دیگر مرحومین و جملہ شہدائے جموں کشمیر کو خراج عقیدت پیش کیا۔
بیان کے مطابق کانفرنس میں مقررین نے لبریشن فرنٹ کے ساتھ وابستہ برطانیہ میں پارٹی اور قومی تحریک آزادی کے لئے گرانقدر خدمات پیش کرنے پر افضل جاتلوی، ظفر شریف، لالا عبدالرحمن، حاجی اقبال، ملک سرور، ملک شفیع، ایوب راٹھور، پروفیسر عاصم، جاوید رشید، ملک اظہر اور ملک اسلم سمیت شہدائے ۱۳ جولائی ۱۹۳۱ء کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
بیان کے مطابق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جملہ مقررین نے چیئرمین لبریشن فرنٹ محمد یاسین ملک سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند جملہ اسیران وطن کو غیرمتزلزل ہمت اور حوصلے کے اظہار اور جیل کی صعوبتیں برداشت کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ مقررین نے مسئلہ کشمیر اس کے اصل حقائق کے تناظر میں پیش کرتے ہوئے اور قومی سطح پر دی جانے والی قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے نوجوان نسل کو تحریک آزادی کے تئین اُن کی ذمہ داریوں کا احساس دلانے کی بھرپور کوشش کی۔
کاانفرنس کے اختتام پر نوجوان کشمیری شرکاء نے جدوجہد آزادی کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے متفقہ طور پر درج ذیل قراردادوں پر مبنی ’’ناٹنگھم ڈیکلریشن‘‘ منظور کیں۔
۔ یوتھ کانفرنس واضح کرتا ہےکہ ۸۴۴۷۱ مربع میل پر محیط اور وادئ کشمیر، جموں ، لداخ (بشمول شکسگھم)، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان (بشمول اکسائے چن) اور تقریبا” اڑھائی کروڑ نفوس پر مشتمل ریاست جموں کشمیر ایک ناقابل تقسیم سیاسی وحدت ہے۔
۔ کشمیر یوتھ کانفرنس میں شریک نوجوان ہندوستان اور پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ جموں کشمیر جیسے دیرینہ مسئلے کو جلد از جلد حل کر کے اسے فوج فری علاقعہ بناکر دانشمندی کا مظاہرہ کریں تاکہ محب وطن اور سچے شہری کے ناطے ہمیں اپنی قومی ریاست جموں کشمیر کی ترقی میں حصہ ڈالنے کا موقع مل سکے۔
۔ یوتھ کانفرنس بین الاقوامی برادری بلخصوص حکومت برطانیہ پر زور دیتی ہے کہ وہ خاموشی توڑتے ہوئے سلامتی کونسل میں اپنا کردار ادا کریں جس سے مسئلہ کشمیر کے جلد حل کی راہ ہموار ہوسکتی ہے۔
۔ شرکائے کانفرنس ۵ اگست ۲۰۱۹ء کی بھارتی جارحیت اور جموں کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے جاری بلا امتیاز ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان پر زور دیا کہ وہ آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں انسانی حقوق کو بحال اور احترام کریں۔
۔ کانفرنس قومی تحریک آزادی کے عظیم رہنماوں اور شہدائے جموں کشمیر کو خراج عقیدت اور سالہا سال سے نظر بند جملہ مرد و خواتین اسیران وطن کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔
۔ کانفرنس انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور طاقتوں سے پُرزور اپیل کرتا ہے کہ وہ سیاسی انتقام گیری کا بدترین شکار ہونے والے ریاست جموں کشمیر کے ہردلعزیز قومی رہنما محمد یاسین ملک کی قیمتی جان بچانے اور اُن کی رہائی میں مدد کریں۔
۔ کانفرنس اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی اور دہشت گردی کا بازار گرم کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیلی بمباری بند کرنے کا مطالبہ دہرایا اور فلسطین کی آزادی کی حمایت کی۔
۔ شرکاء “جموں کشمیر ڈائسپورہ یوتھ کونسل” کے نام پر کشمیری نوجوانوں کے لئے ایک پلیٹ تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہیں تاکہ نوجوان اپنی قومی تحریک آزادی میں ہر ممکنہ حصہ ادا کر سکیں۔
۔ یوتھ کانفرنس مزید کشمیری نوجوانوں کو کونسل کا حصہ بنانے کی کوشش کو جاری رکھتے ہوئے سالانہ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔
یوتھ کانفرنس کے اختتام پر برطانیہ زون کے سینئر نائب صدر یوسف چوہدری تنظیم کی ویب سائٹ افتتاح کیا جبکہ ایس ایم ابراھیم ایڈووکیٹ نے “ناٹنگم اعلامیہ” پیش کیا جسے شرکاء نے اتفاق رائے کے ساتھ منظور کرلیا۔
منجانب: شعبہ نشرواشاعت جموں کشمیر لبریشن فرنٹ