Flat Preloader Icon JAMMU KASHMIR LIBERATION FRONT (JKLF)

Jammu Kashmir Liberation Front

20-07-2024 | Urdu

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (سنٹرل انفارمیشن آفس)۔

پریس رلیز مورخہ ۲۰ جولائی ۲۰۲۴ء۔

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ مختلف مذہبی و مسلکی عقائد کے درمیان روایتی رواداری کو فروغ دیتا ہے منافرت کو نہیں۔

صحابہ کرام، اہل بیت اور اماں ہند کی شان میں گستاخی کرنے والوں کا لبریشن فرنٹ کے ساتھ تعلق نہیں ہو سکتا۔

گستاخی کے مرتکب اور معافی کے طالب ڈاکٹر توقیر کا ہمارے نظم کے ساتھ تعلق نہیں ہے۔

علمائے کرام کسی کے ذاتی فعل کو تنظیم اور تنظیم کے نظریات کے ساتھ نہ جوڑیں۔

جمعہ کے خطبوں اور احتجاجی مظاہروں میں گستاخی کے خلاف علمائے کرام کے بیانات کے رد عمل میں لبریشن فرنٹ کی وضاحت۔

// مرکزی ترجمان جموں کشمیر لبریشن فرنٹ و نمائندہ خصوصی محمد یاسین ملک۔

بابائے قوم شہید محمد مقبول بٹ اور قائد تحریک و سپریم ہیڈ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ امان اللہ خان مرحوم کے راہنما اصولوں اور بھارتی تہاڑ جیل میں محبوس چیئرمین محمد یاسین ملک کی سربراہی میں منظور شدہ پارٹی کے دستور اساسی کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کثیرالمذہبی ریاست ہونے کے سبب جموں کشمیر میں موجود مختلف عقائد کے درمیان صدیوں پر محیط روایتی مذہبی و مسلکی رواداری کو فروغ دیتا ہے منافرت کو نہیں۔ لہذا کسی بھی قسم کی مذہبی یا مسلکی عقائد بالخصوص ناموس صحابہ، ناموس اہل بیت اور ناموس امہات المومنین کی شان میں گستاخی کے مرتکب افراد کا جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے ساتھ تعلق نہیں ہو سکتا اور ناہی ایسا عمل قابل دفاع ہے۔

ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان اور بھارتی تہاڑ جیل میں پابند سلاسل قائد انقلاب و پارٹی چیئرمیں محمد یاسین ملک کے دستِ راست و گذشتہ بیس سال سے انہی کی طرف سے مقرر کردہ نمائندہ خصوصی محمد رفیق ڈار نے گذشتہ روز آزاد کشمیر میں جمعہ کے خطبوں اور احتجاجی مظاہروں میں ڈاکٹر توقیر گیلانی کی طرف سے صحابہ کرام اور اہل بیت بالخصوص اماں ہند کی شان میں ہونے والی گستاخی کے خلاف علمائے کرام کے بیانات کے ردعمل میں وضاحت دیتے ہوئے کیا۔

قائدِ تحریک امان اللہ خان مرحوم کے تحریکی مسکن جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سنٹرل انفارمیشن آفس سے جاری بیان کے مطابق محمد رفیق ڈار نے ہر خاص و عام بالخصوص دینی جماعتوں سے وابستہ علماء مشائخ اور مسجدوں کے خطیبوں کے لئے واضح کردیا کہ توقیر گیلانی کا نومبر ۲۰۲۰ء کے بعد سے ہمارے نظم کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔

بیان کے مطابق تقریر اور خودنمائی کے چکر میں سرزد ہونے والی اس ناقابل دفاع گستاخی کے خلاف آزاد کشمیر کی مسجدوں کے خطیبوں اور احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرنے والے علمائے کرام سے رفیق ڈار نے اپیل کی کہ کسی شخص کے ذاتی گستاخانہ عمل کو تنظیم اور تنظیم کے نظریات کے ساتھ نہ جوڑیں جس سے شہداء کی اس جماعت سے وابستہ لاکھوں کارکنوں و ہمدردوں کی دل آزاری ہوتی ہو اور جو ریاست جموں کشمیر کی مکمل آزادی و خود مختاری جیسے عظیم مشن کی تکمیل کے لئے ہنوز قربانیاں پیش کر رہے ہوں۔

ترجمان نے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور نظریہ خود مختار جموں کشمیر سے وابستہ ہر ذیشعور اور سنجیدہ افراد سے مسئلے کی حساسیت کو بھاپتے ہوئے وضع کردہ پارٹی پالیسی کے مطابق تنظیم کے اغراض و مقاصد کے حصول کے لئے کوشاں رہنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے پارٹی کارکنان کو ریاست میں موجود مختلف مذہبی و مسلکی عقائد کے درمیان قائم رواداری کے فروغ اور معمول کے مطابق اپنے تنظیمی و تحریکی فرائض کی انجام دہی کو ترجیح دینے کی ترغیب دی۔

منجانب: شعبہ نشرو اشاعت جموں کشمیر لبریشن فرنٹ۔